Social Links

Closing Ceremony of Peshawar Youth Festival Season 2
پشاور لیٹریری فیسٹیول: علم، ادب اور عصری مباحث کا سنگم
پشاور لیٹریری فیسٹیول سیزن 2 کے تحت نشتر ہال میں دوسرے دن ایک اہم سیشن منعقد ہوا، جس کا موضوع "خیبر پختونخوا کے وسائل و مسائل" تھا۔ اس نشست میں معروف شخصیات ایم این اے شندانہ گلزار، سید اختر علی شاہ اور شمس مومند نے اظہارِ خیال کیا۔ مقررین نے صوبے کے قدرتی، انسانی اور معاشی وسائل کے ساتھ ساتھ درپیش چیلنجز پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے پالیسی سازی، حکومتی کردار اور مقامی سطح پر اقدامات کی اہمیت پر زور دیا۔ سیشن کے اختتام پر حاضرین نے سوالات کیے جن کے مدلل جوابات مقررین نے دیے۔
بعد ازاں ایک اور اہم نشست "صحافت: چوتھا ستون یا محض راوی؟" کے عنوان سے منعقد ہوئی۔ اس مکالمے میں وسعت اللہ خان، یاسر پیرزادہ، سید عرفان اشرف اور سبوخ سید نے شرکت کی۔ مقررین نے موجودہ صحافتی منظرنامے، آزادیٔ صحافت، پیشہ ورانہ اخلاقیات اور میڈیا کے بدلتے رجحانات پر گفتگو کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صحافت کو ریاستی و تجارتی دباؤ سے آزاد رکھنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
فیسٹیول کے دوران مختلف ورکشاپس کا بھی اہتمام کیا گیا جن میں ای کامرس، ڈیجیٹل مارکیٹنگ اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس جیسے جدید موضوعات شامل تھے۔ ان ورکشاپس میں ماہرین نے شرکاء کو ان شعبہ جات میں موجود مواقع، چیلنجز اور عملی مہارتوں سے آگاہ کیا۔ شرکاء نے ان سیشنز میں بھرپور دلچسپی کا مظاہرہ کیا اور تربیت کو مفید قرار دیا۔
فیسٹیول کا ایک اور اہم سیشن "ادب اور سیاست: تخلیق کار کہاں کھڑا ہو؟" کے عنوان سے منعقد ہوا، جس میں معروف ادیبوں اور دانشوروں حارث خالق، عدیل افضل، وردہ شہزادی اور عبدالرحمن نے شرکت کی۔ مقررین نے تخلیقی عمل اور سیاسی اثرات کے باہمی تعلق پر گفتگو کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ادیب کی ذمہ داری صرف فن تک محدود نہیں، بلکہ اسے معاشرے کے اجتماعی شعور کی تشکیل میں بھی کردار ادا کرنا چاہیے۔
آخری پینل ڈسکشن میں حنیف خلیل اور ڈاکٹر تاج الدین تاجور نے پشاور کے ادبی، تاریخی اور ثقافتی ورثے پر سیر حاصل گفتگو کی۔ اس سیشن کا عنوان "پشاور: ادب، ثقافت اور تاریخ کا اصل نگہبان کون؟" تھا۔ اس کے بعد علمی و ادبی شخصیت یوسف بشیر قریشی کے سیشن کا آغاز ہوا، جہاں انہوں نے نوجوانوں اور دیگر شرکاء سے دل پرور گفتگو کی۔ ان کی گفتگو کا محور ادب، نوجوانوں کی خودی، تصوف، معاشرتی اقدار اور مسائل، نیز ان کے حل میں نوجوانوں کے کردار پر مرکوز تھا۔
اختتامی تقریب میں کلاسیکی موسیقار گل ورین باچا نے پشتو اور اردو میں کلاسیکی موسیقی پیش کی، جس نے نوجوانوں اور شرکاء کو محظوظ کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فیسٹیول کے منتظمِ اعلیٰ عبدالرحمن نے اس علمی کاروان کو جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔ ڈی جی یوتھ افیئرز اینڈ اسپورٹس، تاشفین حیدر نے فیسٹیول کے کامیاب انعقاد پر پشاور کے عوام اور دیگر شہروں سے آئے ہوئے شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔
پشاور لیٹریری فیسٹیول کا یہ دن علمی و فکری لحاظ سے نہایت بھرپور اور متنوع موضوعات پر مشتمل رہا، جس میں مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
-
Event Category
new -
Date
2025-05-04 -
Audience
350 -
Participants
350 -
Venue
Nishtar Hall Peshawar

















>